اردو فکاہیہ کالم نگاری کی ابتدا 19ویں صدی کے آغاز میں ہوئی تھی، جب اردو زبان کی ادبی تاریخ میں تبدیلیاں آ رہی تھیں اور ادبی جدوجہد میں نئے رنگ بھر رہے تھے۔
اس دوران، مختلف مصنفین نے اردو میں فکاہتی رسالے اور کالمز لکھنا شروع کیا۔ ان میں سے کچھ نامور فکاہتی کالم نگار تھے جو اپنے ہلکے پھلکے انداز میں مختلف موضوعات پر مزیدار تبصرے فراہم کر رہے تھے۔
اہم اشخاص میں شامل ہیں:
اہم چندہری:
اہم چندہری، جو انتخابیں کا کام کرتے تھے، ایک معروف اردو فکاہتی کالم نگار بھی تھے۔ ان کے کالمز میں عام زندگی کی باتیں، سیاست، اور مختلف معاشرتی موضوعات پر ہزاروں پھولوں والی زبان میں بات چیت ہوتی تھی۔
اہمد مرہری:
اہمد مرہری بھی ایک معروف اردو کالم نگار تھے جو مختلف مضامین پر لطیفے اور تبصرے لکھتے تھے۔ ان کے کالمز میں فکاہت، طنز، اور زندگی کی حقیقتوں پر مبنی مضمونات شامل تھے۔
آتش دلی:
آتش دلی بھی ایک معروف اردو کالم نگار تھے جو مختلف رسالوں میں اپنی فکاہتی تحریریں شائع کرتے تھے۔ ان کی تحریریں عام انسان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر مبنی ہوتی تھیں۔
یہ مصنفین اردو فکاہتی کالم نگاری کے ابتدائی دور کے مشہور نام ہیں جنہوں نے اپنے زمانے میں اردو فکاہتی کالم نگاری کا رنگ بھر دیا اور اس فن کو مزید پروں میں مقام حائل ہوا۔
اس دور میں، مصنفین نے مختلف موضوعات پر ہنسی مزیدار تحریریں لکھتے ہوئے اندرونی اور بہرونی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے سیاست، معاشرتی نظام، تعلیم، اور روزمرہ کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر طنز اور فکاہت سے بات چیت کی۔
آگے بڑھتے ہوئے، اردو فکاہتی کالم نگاری نے اپنی روانی اور چاپلوسی میں اضافے کیا اور مختلف ادبی اور صحافتی شعبوں میں اپنا مقام بنایا۔ 20ویں صدی کے دوران، مختلف اخبارات اور میگزینز میں مزیدار فکاہتی کالم نگارانہ کام ہوا اور نئے نام بھی سامنے آئے۔
آج کے دور میں بھی اردو فکاہتی کالم نگاری ایک مقبول اور متاثرہ صنف ہے، جس میں مختلف صحافتی اور ادبی مواقع پر کام کرنے والے کالم نگار مشغول ہیں۔ یہ لوگ مختلف موضوعات پر طنز اور مزیدار تبصرے لکھتے ہیں اور اپنی خصوصیاتی شہرت حاصل کرتے ہیں۔20ویں صدی کے بعد، اردو فکاہتی کالم نگاری نے اپنے اعظمی دور میں بھی ترقی کی اور نئے انداز اور مضامین کو جدوجہد کیا۔ بعض مشہور اردو فکاہتی کالم نگاران میں مقامی اور عالمی شہرت حاصل کرنے والے نام ہیں۔
مجاہد بخاری:
مجاہد بخاری ایک معروف اردو فکاہتی کالم نگار ہیں جو اپنی مزیدار تحریریں مختلف اخبارات اور میگزینز میں شائع کرتے ہیں۔ ان کے کالمز میں سیاست، معاشرتی مسائل، اور ہنسی مزیدار انداز میں پیش کی جاتی ہے۔
عبدالقدیر خان:
عبدالقدیر خان بھی ایک معروف اردو کالم نگار اور ہنسی مزیدار ناول نگار ہیں۔ انہوں نے مختلف موضوعات پر اپنی تحریریں لکھی ہیں جو پڑھنے والوں کو ہنسی اور تفکر میں مبتلا کرتی ہیں۔
آفاق ہسان:
آفاق ہسان بھی ایک مشہور اردو فکاہتی کالم نگار ہیں جو مختلف میڈیا میں اپنی مزیدار تحریریں شائع کرتے ہیں۔ ان کے کالمز میں زندگی کی مختلف روایات اور ہنسی مزیدار مواقع پر چرچا ہوتی ہے۔
آج کے دور میں، اردو فکاہتی کالم نگاری نے ٹیلیویژن، ریڈیو، اور انٹرنیٹ جیسے نئے ذرائع کا بھی استعمال کیا ہے جس سے یہ صنف مزید مقبول ہو گیا ہے اور مزیدار مواد فراہم ہو رہا ہے۔
21ویں صدی کے آغاز میں، اردو فکاہتی کالم نگاری نے مختلف مواقع پر اپنا اثر جمع کیا اور نئے ناموں نے اس صنف کو نیا جوش دیا۔ کچھ مشہور اردو فکاہتی کالم نگاران، جو آج بھی مقامی اور عالمی شہرت حاصل کر رہے ہیں، شامل ہیں:
آتشفشان:
آتشفشان ایک معروف اردو فکاہتی کالم نگار ہیں جو اپنے زمانے میں شہرت حاصل کر چکے ہیں۔ ان کے کالمز میں طنز، سرسری، اور مختلف معاشرتی مسائل پر ہنسی مزیدار تبصرے ملتے ہیں۔
مصطفی حسن:
مصطفی حسن بھی ایک مشہور اردو فکاہتی کالم نگار ہیں جو اپنی طنزیہ تحریریں مختلف میڈیا میں شائع کرتے ہیں۔ ان کے کالمز میں سیاست، معاشرتی مسائل، اور روزمرہ کی زندگی پر مزیدار نکاتیں شامل ہوتی ہیں۔
عورت نگ:
عورت نگ ایک معروف ہنسی مزیدار اردو کالم نگار ہیں جو خصوصاً عورتوں کے مسائل پر طنز بھرے تحریریں لکھتی ہیں۔ ان کی مضمونات مختلف میگزینز اور اخبارات میں ملتی ہیں۔
آج کے دور میں، اردو فکاہتی کالم نگاری نے ٹیلیویژن، ریڈیو، اور انٹرنیٹ جیسے ذرائع کا بھی استعمال کیا ہے جس سے یہ صنف مزید مقبول ہو گیا ہے اور مزیدار مواد فراہم ہو رہا ہے۔
21ویں صدی کے دوران، اردو فکاہتی کالم نگاری نے ٹیلیویژن اور ریڈیو جیسے نئے ذرائع کا بھی استعمال شروع کیا۔ ٹیلیویژن کے ڈراموں اور کمیڈی شوز میں فکاہتی کالم نگاری کا کردار بڑھا اور مختلف چینلز نے مختلف فکاہتی کالم نگاران کو شاندار مواقع فراہم کیے۔
معاشرتی اور سیاسی مسائلات پر طنز بھرے تحریرات کے علاوہ، اردو فکاہتی کالم نگاری نے معاشرتی طبقات، ہنسی مزیدار خدمات، اور زندگی کی مختلف پہلوؤں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
آج کے دور میں، اردو فکاہتی کالم نگاری نے آن لائن میڈیا کا بھی بڑھا ہوا ہے، جہاں بلاگس، ویبسائٹس، اور سوشل میڈیا پر مختلف اردو کالم نگاران مزیدار تحریرات شیئر کرتے ہیں۔
معاشرتی تبادلے اور تفریحی مضامین میں اپنی زبان، فکریت، اور طنزیہ انداز میں اردو فکاہتی کالم نگاری نے نئے دور میں بھی جماعتوں کو مسکراہٹ فراہم کی ہے اور ان کا مقام مضبوط ہوا ہے۔
آپس میں تفریح، طنز، اور ہنسی مزیداری کا اشتراک ہونے کی بنا پر، اردو فکاہتی کالم نگاری نے خوبصورت تبادلے کا زمین فراہم کیا ہے۔ مختلف مواضع پر چھپی ہوئی مشکلات اور حقائق کو طنز کے زیرِ اہتمام لے کر یہ لوگ مختلف پبلک ٹرانسپورٹ، سوشل میڈیا، خریداری، اور دنیا کے حالات پر ہنسی اُڑاتے ہیں۔
آج کے دور میں، اردو فکاہتی کالم نگاری مختلف مواقع پر معروف ہو گئی ہے اور متعدد ڈیجیٹل پلیٹفارمز پر ان کی تحریرات دستیاب ہیں۔ انٹرنیٹ نے یہ کام آسان بنا دیا ہے اور ہزاروں لوگ ان کی تحریرات کو پڑھ کر مسکراتے ہیں۔
اس طرح، اردو فکاہتی کالم نگاری نے اپنی ترقی اور مستقبل کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ لوگ زندگی کے مختلف پہلوؤں پر ہنسی مزیدار انداز میں بات چیت کرتے ہیں اور اپنی تحریرات سے جماعتوں کو ہنسی اور سوچنے پر مجبور کرتے ہیں۔
اردو فکاہتی کالم نگاری نے اپنی ابتدائی چرچا میں طنز و فکریت کے ذریعے معاشرتی اور سماجی مسائلات پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ لوگ معمولی زندگی کے مواقع پر طنز و مزیداری کے ذریعے خود کو اور دوسروں کو ہنسی کی سوغات فراہم کرتے ہیں۔
اس صنف میں کام کرنے والے کالم نگاران نے مختلف لحاظ سے زندگی کو دیکھنے اور سمجھنے کا انداز تشکیل دیا ہے، جو کہ قارئین کو ہنسی اور فکر میں مبتلا کرتا ہے۔ اردو فکاہتی کالم نگاری کا مقصد ہمیشہ رہا ہے کہ خواننے والے کو مسکراہٹ فراہم کر کے انہیں زندگی کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کا حوصلہ ملے۔
آج کے دور میں، اردو فکاہتی کالم نگاری نے اپنے دائرہ کار کو مزید بڑھا دیا ہے اور یہ لوگ ٹیلیویژن، ریڈیو، سوشل میڈیا، اور ویبسائٹس پر بھی مختلف مواقع پر تحریرات فراہم کر رہے ہیں۔ ان کی مضامین مختلف موضوعات پر مبنی ہوتی ہیں، جیسے کہ سیاست، معاشرتی مسائل، ہنسی مزیدار خدمات، اور روزمرہ کی زندگی۔
اردو فکاہتی کالم نگاری نے جماعتوں کو طنز و فکریت کے ذریعے ہم آہنگ کرانے اور زندگی کو مزیدار بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور یہ آج بھی مختلف میڈیا پر مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔

فکاہیہ کالم نگاری
نصیر وارثی
فکاہیہ کالم نگاری ایک اہم اور دلچسپ شعبہِ صحافت ہے جس کا مقصد لوگوں کو ہنسانا اور آگاہ کرنا ہوتا ہے۔ یہ کالم نگاری وہ افراد کرتے ہیں جو خصوصاً لطیفہ کہانیاں، سیاسی طنز یا دیگر مضامین پر کارآمد اور خلاقانہ تبصرے کرتے ہیں۔
فکاہیہ کالم نگاری کی اہمیت اس بات سے بھی واضح ہوتی ہے کہ یہ افراد مختلف مسائل کو سیدھی زبان سے پیش کرتے ہیں، اور لوگوں کو ان مسائل کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرتے ہیں۔ ان کے لطیفے، مزاحیہ اجزاء اور طنز کے ذریعے، انہیں ان مسائل کے بارے میں سوچنے کے لئے مجبور کیا جاتا ہے جو کہ بغیر فکر کیے غائب ہو جاتے ہیں۔
فکاہیہ کالم نگاری کا ایک اور اہم فائدہ یہ ہے کہ یہ لوگوں کے دماغ کو تیز کرتی ہے، انہیں ایک بڑی ذہنی صلاحیت فراہم کرتی ہے اور انہیں مثبت سوچ کے لئے پرائیڈ کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ لوگوں کے زندگی کو خوشگوار بنانے کے لئے بھی ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔
فکاہیہ کالم نگاری کے شعبے میں کام کرنے والے لوگ
عام طور پر، دلچسپی رکھنے والے، خلاق اور مذاق کے دانشمند ہوتے ہیں۔ انہیں مسائل کے حل کے لئے خلاقانہ اور مضبوط تجزیے کی ضرورت ہوتی ہے۔
یہ شعبہ آج کل ایک بہت ہی لوک پسند شعبہ ہے جو کہ انٹرنیٹ پر بہت سارے فنکاروں کو اپنے طریقہ سے اپنی رائے اور مزاحیہ کہانیوں کا اظہار کرنے کے لئے مواد فراہم کرتا ہے۔ یہ انٹرنیٹ کے مختلف ویب سائٹوں پر بھی دستیاب ہے، جہاں لوگوں کو کھلے دماغ سے سوچنے کے لئے اکسجن مہیا کرتے ہیں۔
آخر میں، فکاہیہ کالم نگاری ایک بہت ہی مفید شعبہ ہے جو لوگوں کو طنز، مذاحیہ اور ایک طرح کے خصوصی ہنسی کے ذریعے ان کے دماغ کو تیز کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس شعبے کے ذریعے لوگوں کو بہت سی معاشرتی، سیاسی اور مذہبی مسائل کے بارے میں سوچنے کے لئے مجبور کیا جاتا ہے، جس سے ان کے خیالات اور تصورات کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
اگر آپ فکاہیہ کالم نگار بننا چاہتے ہیں، تو آپ کو اپنے دماغ کو تیز کرنا اور دنیا کے مسائل کے بارے میں سوچنے کی صلاحیت کے ساتھ خلاقانہ سوچ کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ، آپ کو اپنے لکھنے کے انداز کو بہتر بنانے کے لئے زیادہ سے زیادہ تجربہ کرنا ہوگا۔
ایک بہترین فکاہیہ کالم نگار بننے کے لئے، آپ کو بہترین لکھنے کے انداز کو بنانے کے لئے ہنسی، کرہی یا دلچسپی کو مزاحیہ طور پر جوڑنا جاننا چاہئے۔ اگر آپ کو انٹرنیٹ پر فکاہیہ کالمز پڑھنے کا شوق ہے، تو آپ کو ان کو پڑھ کر ان کے طریقہ کار کو سمجھنا ہوگا۔
آپ کو اپنے فکاہیہ کالمز کے لئے مناسب موضوعات کا انتخاب کرنا ہوگا۔ آپ کسی بھی موضوع کے بارے میں لکھ سکتے ہیں، لیکن یقین کریں کہ آپ اسے ایک طریقے سے دیکھ رہے ہیں جو آپ کے قارئین کے لئے دلچسپی کا حامل ہوگا۔
آخر میں، آپ کو اپنے لکھنے کو انداز کو تجربہ کرتے رہنا ہوگا۔ آپ کو اپنے قارئین کے ساتھ ایک تعاملی اور دلچسپی بھرے طریقے سے ل
ینا ہوگا۔ اپنے قارئین کو حقیقت کی بجائے مزاحیہ طور پر پیش کریں۔ یاد رہے کہ فکاہیہ کالمز کا مقصد اس سے دور ہوجانا نہیں ہے کہ لوگوں کو دکھ دینا۔
آخر میں، فکاہیہ کالمز کو لکھتے وقت، آپ کو اپنے قارئین کے لئے قانونی، اخلاقی، اور سماجی اصولوں کو مدِّنظر رکھنا ہوگا۔ آپ کو یقینی بنانا ہوگا کہ آپ کوئی بھی غلطی نہیں کر رہے ہیں جو کسی شخص کو نقصان پہنچائے۔
آخر میں، فکاہیہ کالمز لکھنا ایک دشوار کام ہوسکتا ہے، لیکن اگر آپ اپنی تیز فہمی، خلاقیت، اور لکھنے کے انداز کو بہتر کرنا چاہتے ہیں، تو آپ ایک کامیاب فکاہیہ کالم نگار بن سکتے ہیں۔
ایک اور مہمان نواز کام فکاہیہ کالمز لکھنے والے کے لئے اپنے خوانندگان کے ساتھ بہترین تعلقات کو برقرار رکھنا ہے۔ آپ کے خوانندگان آپ کے کالمز کی مذاق اور لطیفہ سمجھیں یا نہیں، یہ اپنے ذاتی پسند اور فہم پر منحصر ہوتا ہے۔ لیکن آپ کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ آپ کی مذاق پرستی اور مذاق کے دائرہ کے ساتھ خوانندگان کی محفوظیت کا خیال رکھا جاتا ہے۔ اس طرح سے، آپ کو اپنے خوانندگان کی جدید ترین ترجیحات کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور اپنی لکھائی کو ان کے ترجیحات اور ذائقہ کے مطابق شکل دینے کی کوشش کرنی چاہئے۔
اختتامی طور پر، فکاہیہ کالمز کے ذریعہ آپ کسی بھی مسئلے کو خلافِ حقیقت بنا سکتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ اپنے خوانندگان کو خوش کرنے کے لئے ان کے دلوں کو چھو جانے والے کالمز لکھ سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنے اندر خلاقیت اور مزاحیہ ذوق کو پیدا کر سکیں تو، آپ فکاہیہ کالم نگاری میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔
لیکن آگے بڑھنے سے پہلے، آپ کو یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ فکاہیہ کالمز کو ہمیشہ اس طرح لکھا جائے جو لوگوں کو تحریک دے، مسخرہ کرے یا اُن کو ناراض کرے۔ کسی بھی شخص کو تذکر دینے کی ضرورت نہیں، بلکہ اپنے کالمز میں ہمیشہ عمومی ذائقہ اور احترام کے معیاروں کو مدِ نظر رکھنا چاہئے۔
آخر میں، فکاہیہ کالمز کو بہتر بنانے کے لئے، آپ کو ہمیشہ نئی تازہ ترین موضوعات کی تلاش کرنی چاہئے۔ اگر آپ دائرہ ذائقہ بڑھانا چاہتے ہیں، تو آپ کو مختلف کالمز کو پڑھنے، اور دیگر کمیونٹی کے ساتھ برقرار رہنے کی ضرورت ہے۔
آخر میں، فکاہیہ کالمز کے لئے، یہ بہت اہم ہے کہ آپ خود کو خوشگوار بنائیں۔ اگر آپ کو اپنی لکھائی پر خود اعتمادی نہیں ہے، تو لوگوں کے اعتماد کے لئے آپ کا کوئی احتراز نہیں ہوگا۔ ہمیشہ ذمہ دارانہ اور مکمل طور پر پیشہ ورانہ کام کریں، لیکن اس کے ساتھ، خود کو اپنے کالمز کے مضمون میں شامل کریں اور خود سے لطف اندوزی کریں۔
آپ کو یہ معلومات فکاہیہ کالمز کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوںگے۔ یاد رہے کہ فکاہیہ کالمز دنیا بھر کے لوگوں کو مسخرہ نہیں کرتے، بلکہ انہیں ریاست، سیاسی نظام، معاشرتی مسائل، کھیل، فن، اور دیگر موضوعات کے بارے میں دلچسپی کے ساتھ سوچنے پر دلچسپی دلاتے ہیں۔
اس طرح کے کالمز کے لکھنے والے معمولاً سماجی، سیاسی، اور ثقافتی تبدیلیوں کے بارے میں نظریات، تبصرے، اور تجزیات پیش کرتے ہیں۔ یہ لوگ امید کرتے ہیں کہ ان کے کالمز پڑھ کر لوگوں کی ذہنیت کو بدلنے کے لئے مددگار ہوںگے۔
آخر میں، فکاہیہ کالمز کے لکھنے والے لوگوں کے لئے اہم ہے کہ وہ اپنے کالمز میں آزادی اور احترام کے معیاروں کو برقرار رکھیں۔ یہ ان کے موضوعات کی خصوصیات کو محفوظ رکھتے ہیں، اور ان کے خوانندگان کے لئے ایک شناختی علامت کی طرح کام کرتے ہیں۔
مجھے امید ہے کہ یہ معلومات آپ کے لئے مفید ثابت ہوںگے اگر آپ فکاہیہ کالمز کے لکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اگر آپ فکاہیہ کالم نگاری کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لئے درکار ہونے والے خصوصیات شامل درج ذیل ہیں:
خلاقیت: فکاہیہ کالمز کے لکھنے والے لوگوں کے پاس خلاقیت کی بہترین سمتیں ہوتی ہیں۔ یہ ایک مضمون کو ایک دلچسپ نظریہ کے ساتھ جوڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اور کسی بھی موضوع کو مزید دلچسپ بنا دیتے ہیں۔
دلچسپی: اگر آپ فکاہیہ کالمز لکھنا چاہتے ہیں تو آپ کے پاس لوگوں کی دلچسپی کے لئے کچھ نیا پیش کرنے کی صلاحیت ہونی چاہئے۔ یہ لوگ اس وجہ سے کالمز پڑھتے ہیں کہ ان کے کالمز کچھ نیا پیش کرتے ہیں جو ان کے دلچسپی کے حصول کے لئے کافی ہے۔
مزاح: فکاہیہ کالمز عام طور پر خوش طبعی اور مذاقیہ ہوتے ہیں۔ یہ لوگوں کو رنگین اور مسلسل رکھتے ہیں، اور کالمز کو مزید دلچسپ بناتے ہیں۔
تجزیہ: یہ کالمز عام طور پر ایک مضمون کے مختلف پہلوؤں کو تجزیہ کرتے ہیں۔ ان کے لکھنے والے لوگوں کے پاس تجزیہ کرنے کی صلاحیت ہونی چاہئے اور انہی
کے پاس ایک دلچسپ نظریہ کے ساتھ مضمون کو تجزیہ کرنے کی صلاحیت ہونی چاہئے۔
شائع کنندہ: آخری لیکن اہم خصوصیت شائع کنندگی ہے۔ فکاہیہ کالمز کو شائع کرنا آسان نہیں ہوتا ہے، لہذا کالمز لکھنے والے لوگوں کے پاس شائع کنندگی کی صلاحیت بھی ہونی چاہئے۔ یہ ایک طرف ان کے کالمز کی دلچسپی پیدا کرتا ہے، دوسری طرف ان کے مضامین کو عوام کے ساتھ سازگار بناتا ہے۔
سماجی معاشرتیات: فکاہیہ کالمز عام طور پر ایسے معاشرتی مسائل پر تبصرہ کرتے ہیں جن پر امتیازی اعتقادات پائے جاتے ہیں۔ لہذا فکاہیہ کالمز لکھنے والے لوگوں کے پاس سماجی معاشرتیات کے میدان میں اہلیت ہونی چاہئے۔
سیاسی وجہے: فکاہیہ کالمز عام طور پر سیاسی مضامین پر بھی تبصرہ کرتے ہیں۔ لہذا کالمز لکھنے والے لوگوں کے پاس سیاسی وجوہات کو سمجھنے کی صلاحیت بھی ہونی چاہئے۔
اگر آپ ان تمام خصوصیات کو پورا کرتے ہیں تو آپ ایک اچھے فکاہیہ کالم نگار بن سکتے ہیں۔
اردو فکاہیہ کالم نگاری سے مراد اردو زبان میں لکھے جانے والے مزاحیہ یا طنزیہ کالموں کی روایت ہے۔ اصطلاح “فکاحیہ” لفظ “فکر” سے ماخوذ ہے جس کے معنی فکر یا غور و فکر کے ہیں۔ ان کالموں میں عام طور پر مزاحیہ مشاہدات، سماجی تبصرے، اور زندگی کے مختلف پہلوؤں پر طنز شامل ہوتا ہے۔
اردو فکاہیہ کالم نگاری کی ابتدا برصغیر پاک و ہند میں 19ویں صدی کے اواخر اور 20ویں صدی کے اوائل میں کی جا سکتی ہے۔ اس عرصے کے دوران اردو ادب میں نمایاں تبدیلیاں آئیں، اور اظہار کی نئی شکلیں سامنے آئیں۔ برطانوی نوآبادیاتی حکمرانی اور اس وقت کی سماجی و سیاسی تبدیلیوں نے ادیبوں کو اپنے اردگرد کے معاشرے پر تبصرہ کرنے کے لیے زرخیز زمین فراہم کی۔
اردو مزاح اور طنز کے علمبرداروں میں سے ایک مشتاق احمد یوسفی (1923–2018) تھے، جو ایک پاکستانی مصنف اور مزاح نگار تھے۔ ان کی تخلیقات، جیسے “چراغ طلے” اور “خاکم با دہن”، ان کی ذہانت اور طنزیہ تبصرہ کے لیے مشہور ہیں۔ یوسفی نے شفیق الرحمٰن اور ابن انشاء جیسے دیگر مصنفین کے ساتھ مل کر اردو فکاہیہ کالم نگاری کی ترقی اور مقبولیت میں اپنا حصہ ڈالا۔
20ویں صدی کے نصف آخر میں، اردو اخبارات اور رسائل نے مزاح اور طنز کے لیے وقفے وقفے سے کالم شائع کرنا شروع کر دیے۔ شفیق الرحمٰن، ابنِ انشاء جیسے نامور کالم نگاروں اور بعد میں مشتاق احمد قریشی اور انور مقصود جیسے ادیبوں نے اس صنف میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ ان کالموں نے نہ صرف قارئین کو محظوظ کیا بلکہ اس وقت کے سماجی اور سیاسی مسائل کی عکاسی کرنے والے آئینہ کا کام بھی کیا۔
اردو فکاہیہ کالم نگاری کا ارتقاء جاری ہے، اور عصری ادیبوں نے مزاح اور طنز کے ساتھ جدید مسائل کو حل کرنے کے لیے اظہار کی اس شکل کو اپنایا ہے۔ یہ روایت اردو ادب کا ایک متحرک اور اٹوٹ حصہ بنی ہوئی ہے، جو اردو بولنے والی دنیا کے بھرپور ثقافتی منظر نامے میں اپنا حصہ ڈالتی ہے۔
عصر حاضر میں اردو فکاہیہ کالم نگاری نے مختلف میڈیا چینلز بشمول آن لائن پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی رسائی کو مزید وسعت دی ہے۔ مزاحیہ کالم اب نہ صرف روایتی اخبارات اور رسائل میں بلکہ بلاگز، ویب سائٹس اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی پائے جاتے ہیں۔ اس ارتقاء نے مصنفین کی ایک نئی نسل کو متنوع سامعین کے ساتھ مشغول ہونے اور اپنے کالموں میں موضوعات کی ایک وسیع رینج کو تلاش کرنے کی اجازت دی ہے۔