اردو ادب کی اصطلاحات مختلف ادبی اصناف، تکنیکی پہلوؤں، اور تخلیقی عمل کی وضاحت کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ یہ اصطلاحات نہ صرف ادب کی تفہیم میں مددگار ہوتی ہیں بلکہ ان کے ذریعے ادبی تنقید اور تحقیق کو بھی مؤثر بنایا جاتا ہے۔ ذیل میں اردو ادب کی چند اہم اصلاحات دی گئی ہیں:
شاعری سے متعلق اصطلاحات
غزل: شاعری کی ایک صنف جس میں ہر شعر مکمل اور خود مختار ہوتا ہے اور اس کے تمام اشعار ایک ہی زمین میں ہوتے ہیں۔
نظم: شاعری کی وہ صنف جس میں موضوع کے تحت اشعار آپس میں مربوط ہوتے ہیں۔
قصیدہ: حمد، نعت، مدح یا کسی خاص واقعے کی تعریف میں لکھی جانے والی طویل نظم۔
رباعی: چار مصرعوں پر مشتمل ایک مخصوص صنف۔
مثنوی: طویل نظم جس میں ایک ہی واقعہ یا کہانی بیان کی جاتی ہے۔
مطلع: غزل کا پہلا شعر جس کے دونوں مصرعے ہم قافیہ ہوتے ہیں۔
مقطع: غزل کا آخری شعر جس میں شاعر اپنا تخلص استعمال کرتا ہے۔
ردیف: غزل میں ہر شعر کے آخر میں دہرائے جانے والے الفاظ۔
قافیہ: ہم آواز الفاظ جو غزل یا نظم کے شعروں میں ردیف سے پہلے آتے ہیں۔
نثر سے متعلق اصطلاحات
افسانہ: مختصر کہانی جو زندگی کے کسی ایک پہلو کو نمایاں کرتی ہے۔
ناول: طویل قصہ جس میں کردار، کہانی اور ماحول کی تفصیلی تصویر کشی ہوتی ہے۔
ڈراما: مکالموں پر مبنی کہانی جو اسٹیج پر پیش کی جاتی ہے۔
انشائیہ: مختصر اور غیر رسمی مضمون جس میں ادیب اپنے خیالات اور احساسات کو نرمی سے بیان کرتا ہے۔
خاکہ: کسی شخصیت کی زندگی اور کردار کی مختصر عکاسی۔
سوانح عمری: کسی شخص کی زندگی کی مکمل تفصیل۔
آپ بیتی: مصنف کی اپنی زندگی کی کہانی۔
تذکرہ: قدیم ادبی شخصیات کے حالاتِ زندگی پر مبنی کتاب۔
ادبی تنقید کی اصطلاحات
اسلوب: کسی ادیب کی تحریر یا شاعری کا منفرد انداز۔
تشبیہ: دو مختلف اشیاء کے درمیان مشابہت پیدا کرنا۔
استعارہ: کسی چیز کو براہ راست دوسری چیز سے تشبیہ دینا۔
علامت: کوئی لفظ یا جملہ جو ایک گہری معنویت رکھتا ہو۔
طنز و مزاح: تنقیدی یا مزاحیہ انداز میں کسی بات کو بیان کرنا۔
مکتبۂ فکر: ادبی نظریات یا رجحانات کا ایک مخصوص دائرہ۔
موضوع: کسی تخلیق کا مرکزی خیال یا مقصد۔
دیگر اہم اصطلاحات
بند: نظم کے اشعار کا گروپ جو مکمل معنویت رکھتا ہو۔
کردار نگاری: کہانی یا ڈرامے میں کرداروں کی تخلیق اور وضاحت۔
پلاٹ: کہانی کا بنیادی ڈھانچہ۔
ماحول نگاری: کہانی میں وقت، جگہ، اور حالات کی تصویر کشی۔
تلمیح: کسی مشہور تاریخی یا مذہبی واقعے کی طرف اشارہ۔
یہ اصطلاحات اردو ادب کی مختلف جہات کو سمجھنے اور اس کا تجزیہ کرنے کے لیے اہم ہیں۔ ان کے ذریعے نہ صرف تخلیقی ادب کو بہتر انداز میں پیش کیا جا سکتا ہے بلکہ قاری کو بھی ادب کے مختلف پہلوؤں کی گہرائی تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔
شاعری سے متعلق
بحر: شاعری میں استعمال ہونے والا وزن یا پیمانہ۔ اردو شاعری میں یہ عموماً عروض کے اصولوں کے تحت ہوتی ہے۔
عروض: شاعری کا وہ فن جس کے ذریعے اشعار کے وزن کو جانچا جاتا ہے۔
تخلص: شاعر کا وہ نام یا لقب جو وہ اپنی شاعری کے اختتام میں استعمال کرتا ہے۔
محاورہ: عام زبان کا مخصوص جملہ یا لفظ جو خاص معنی رکھتا ہے۔
کنایہ: ایک ایسی بات کہنا جس کا مطلب حقیقی الفاظ سے مختلف ہو لیکن ایک واضح مفہوم رکھے۔
شعرِ مطلعین: غزل میں وہ مطلع جس کے دونوں اشعار ہم قافیہ ہوں۔
ساقی نامہ: ایک صنف شاعری جس میں ساقی اور شراب خانہ کا ذکر ہو، لیکن یہ اکثر علامتی انداز میں استعمال ہوتی ہے۔
حسنِ مطلع: ایسا مطلع جو موضوع کی بنیاد پر انتہائی خوبصورت اور جاندار ہو۔
نثر کی مزید اقسام
کہانی: وہ نثری صنف جو کسی واقعے یا کردار کو مختصر انداز میں بیان کرتی ہے۔
مکتوب نگاری: خطوط کے ذریعے اظہار خیال کی صنف۔
تحقیق: کسی موضوع یا سوال پر سائنسی یا علمی طریقے سے گہرائی میں جاکر معلومات اکٹھا کرنے کا عمل۔
تاریخ نگاری: کسی قوم، ملک یا معاشرے کے ماضی کے حالات کو تحریری شکل دینا۔
تنقید: کسی ادبی یا فنی تخلیق کا جائزہ لینا اور اس کے مثبت و منفی پہلوؤں کو اجاگر کرنا۔
تبصرہ: کسی کتاب یا تخلیق پر مختصر اظہارِ خیال۔
مضمون نگاری: کسی موضوع پر منظم اور مربوط انداز میں خیالات پیش کرنا۔
کلاسیکی ادب کی اصطلاحات
رثائی ادب: مرثیہ اور نوحہ وغیرہ پر مبنی ادب۔
منقبت: اہلِ بیت یا اولیاء اللہ کی تعریف میں لکھی گئی شاعری۔
قصیدہ گوئی: کسی کی تعریف یا مدح میں لکھی گئی طویل شاعری۔
مثنوی نگاری: عشقیہ، مذہبی، یا داستانوی موضوعات پر مشتمل شاعری کی صنف۔
مرثیہ: غم کے اظہار کے لیے لکھی جانے والی شاعری، خاص طور پر کربلا کے واقعات سے متعلق۔
نوحہ: ماتمی انداز میں گائے جانے والا کلام۔
جدید ادب کی اصطلاحات
علامتی ادب: وہ ادب جس میں خیالات اور نظریات کو علامتوں کے ذریعے بیان کیا جائے۔
ادب برائے زندگی: وہ ادبی رجحان جو معاشرتی مسائل پر روشنی ڈالے اور ان کا حل پیش کرے۔
ترقی پسند ادب: وہ تحریک جو انسانی مساوات، آزادی، اور سماجی انصاف کو فروغ دینے کے لیے ادب کو استعمال کرتی ہے۔
وجودیت: ایک فلسفیانہ رجحان جس میں انسانی وجود کے مسائل اور فرد کی آزادی پر زور دیا جاتا ہے۔
جدیدیت: وہ ادبی تحریک جو روایت سے ہٹ کر نئی طرز کے خیالات اور اسلوب متعارف کراتی ہے۔
فنونِ ادب سے متعلق
مکالمہ: کہانی یا ڈرامے میں کرداروں کے درمیان گفتگو۔
کردار: کہانی، ناول، یا ڈرامے میں شامل افراد جن کے ذریعے کہانی آگے بڑھتی ہے۔
لب و لہجہ: تحریر یا تخلیق میں الفاظ اور جملوں کے استعمال کا خاص انداز۔
فضا سازی: کہانی یا شاعری میں ماحول اور جذبات کا تخلیق۔
موضوعاتی وحدت: کہانی یا نظم کے موضوع کو یکجہتی کے ساتھ پیش کرنا۔
پیکر تراشی: شاعری یا نثر میں کسی شے یا جذبے کی مجسم صورت پیش کرنا۔
یہ اصلاحات ادب کے مختلف پہلوؤں کو بہتر طور پر سمجھنے اور بیان کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ ان کا استعمال نہ صرف ادبی تحریر کو نکھارتا ہے بلکہ قاری کو ادب کے تخلیقی اور فنی پہلوؤں سے واقف بھی کرتا ہے۔
شاعری میں فنی اجزا
تشبیب: قصیدے یا مثنوی کا ابتدائی حصہ، جس میں عمومی یا عاشقانہ گفتگو ہوتی ہے۔
مدح: کسی کی تعریف میں لکھی جانے والی شاعری، خاص طور پر قصیدے کا وہ حصہ جس میں مدح کی جاتی ہے۔
حسنِ طلب: ایسے اشعار یا الفاظ جو کسی چیز کی خواہش یا دعا کو خوبصورتی سے بیان کریں۔
ترجیع بند: وہ نظم جس میں ہر بند کے بعد ایک ہی مصرعہ یا چند مصرعے دہرائے جائیں۔
مستزاد: کسی غزل یا نظم کے اشعار میں اضافی مصرعے شامل کر کے نئے خیالات کا اظہار۔
سجع: نثر یا شاعری میں ہم صوت الفاظ کا استعمال، جو قافیہ کی طرح ہو۔
قطعہ: چار مصرعوں پر مشتمل شاعری کی ایک صنف، جس میں دو دو مصرعے ہم قافیہ ہوتے ہیں۔
ہجو: تنقید یا طنز پر مبنی شاعری، جس میں کسی کی برائی یا عیب کو نمایاں کیا جائے۔
حسنِ تعلیل: کسی حقیقت یا واقعے کی ظریفانہ یا خوبصورت تشریح۔
استفہامیہ انداز: اشعار یا نثر میں سوالیہ انداز اختیار کرنا، تاکہ قاری کو غور و فکر پر مائل کیا جائے۔
نثر میں تکنیکی اصطلاحات
پیش لفظ: کتاب کے آغاز میں دیا جانے والا تعارفی بیان، جو مصنف یا کسی اور کے قلم سے ہو سکتا ہے۔
مقدمہ: کتاب کے موضوع، مقصد، اور اہمیت کی وضاحت پر مبنی تحریر۔
حاشیہ: متن کے ساتھ نیچے دی گئی اضافی وضاحت یا معلومات۔
ضمیمہ: کتاب کے آخر میں شامل کی گئی اضافی معلومات، خاکے یا حوالہ جات۔
اقتباس: کسی تحریر یا کتاب سے لیا گیا حوالہ یا عبارت۔
اندراج: کسی کتاب یا تحریر میں شامل کردہ معلومات یا متن۔
متن: کسی تحریر کا بنیادی حصہ یا اصل عبارت۔
حالیہ منظر نگاری: نثر میں کسی وقت، جگہ، یا موقع کو حالیہ انداز میں بیان کرنا۔
موضوعی زاویہ نگاہ: کہانی یا تحریر میں مصنف کی ذاتی رائے یا جذبات کا اظہار۔
معروضی زاویہ نگاہ: کہانی میں غیر جانبدارانہ اور حقیقت پر مبنی بیان۔
تنقیدی ادب کی مزید اصطلاحات
بین المتنیات: کسی تحریر میں دوسری تحریروں یا حوالہ جات کے اثرات یا اقتباسات۔
بین السطور: تحریر کے اندر چھپے ہوئے یا غیر ظاہر معنی تلاش کرنا۔
ادبی تحریک: کسی خاص نظریے یا رجحان پر مبنی ادبی گروہ، جیسے ترقی پسند تحریک یا جدیدیت۔
ساختیات: ادب میں ساخت اور ساختی اصولوں کا مطالعہ، جس میں متن کے اجزا کو پرکھا جاتا ہے۔
پسِ ساختیات: ساختیات کے بعد کا رجحان، جو معنی کی کثرت اور متن کے غیر روایتی پہلوؤں پر زور دیتا ہے۔
اسلوبیات: ادبی تخلیقات میں زبان اور اسلوب کے مطالعے کا فن۔
جمالیات: ادب یا فنونِ لطیفہ کے حسن اور جمالیاتی پہلوؤں کا تجزیہ۔
ادیب شناسی: ادیب کی شخصیت، حالاتِ زندگی، اور تخلیقات کا مطالعہ۔
متن شناسی: متن کے اصل اور غیر اصل نسخوں کا تقابل اور ان کا مطالعہ۔
بیانیہ: کسی کہانی یا تحریر کا اندازِ بیان یا طریقۂ کار۔
اردو ادب کی معاصر اصطلاحات
ادب اطفال: بچوں کے لیے لکھا گیا ادب، جیسے کہانی، نظمیں، اور ناول۔
ادب برائے امن: وہ ادب جو امن اور انسانی اقدار کو فروغ دیتا ہے۔
حقیقت نگاری: معاشرتی مسائل اور زندگی کی حقیقتوں کو واضح کرنے والا ادب۔
تجریدی ادب: ایسی تحریریں جو حقیقت کی بجائے خیالی یا علامتی انداز میں لکھی جائیں۔
مزاحمتی ادب: ایسا ادب جو کسی جبر یا ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرے۔
خود نوشت ادب: اپنی زندگی پر مبنی تحریر، جیسے سوانح عمری اور یادداشتیں۔
مہجری ادب: وہ ادب جو کسی ملک سے ہجرت کر کے دوسرے ممالک میں رہنے والے ادیبوں نے تخلیق کیا ہو۔
ادب برائے تفریح: وہ ادب جو قارئین کو خوشی اور تفریح فراہم کرے۔
یہ اصطلاحات اردو ادب کو مکمل تناظر میں سمجھنے اور اس کی مختلف جہتوں کو جانچنے کے لیے ضروری ہیں۔ ان کے ذریعے ادب کا نہ صرف فنی تجزیہ کیا جا سکتا ہے بلکہ اس کے سماجی، جمالیاتی اور فلسفیانہ پہلوؤں کو بھی واضح کیا جا سکتا ہے۔
شاعری سے متعلق
قطعہ تاریخ: شاعری میں کسی خاص واقعہ یا شخصیت کے سال کا ذکر کرنے کے لیے شعری انداز میں تاریخی اعداد کا استعمال۔
مثالِ حسن: ایسا شعر جس میں کسی چیز کو مثالی حسن کی علامت کے طور پر پیش کیا جائے۔
تشبیب نگاری: عشقیہ، فطرت، یا کسی اور دلکش موضوع پر قصیدے کی شروعات۔
شعرِ بے خودی: ایسا شعر جو جذبات کی شدت یا وجدانی کیفیت کو ظاہر کرے۔
بہاؤ: شاعری میں خیالات کا مسلسل اور ہموار انداز میں بہنا۔
وصل و فراق: شاعری میں عاشق اور محبوب کے ملنے اور بچھڑنے کی کیفیات۔
ترنم: شاعری کی غنائیت یا موسیقیت، جو پڑھنے یا سننے میں خوشگوار لگے۔
مجاز: شاعری یا نثر میں کسی لفظ یا جملے کو غیر حقیقی مگر دلکش معنی میں استعمال کرنا۔
مبالغہ: کسی بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا تاکہ زیادہ اثر پیدا ہو۔
حسنِ کلام: شاعری یا نثر میں زبان و بیان کی خوبصورتی۔
داستان اور ناول کی اصطلاحات
ماجرائی ادب: وہ ادب جو کسی سنسنی خیز، دلکش، یا غیر معمولی واقعے پر مبنی ہو۔
رومانوی ادب: وہ داستان یا ناول جو محبت اور جذباتی تعلقات پر مبنی ہو۔
حقیقی منظر نگاری: کہانی یا ناول میں حقیقی زندگی کی جھلکیاں اور مسائل کو پیش کرنا۔
انسانی تضاد: کرداروں یا کہانی میں انسانی رویوں اور جذبات کے درمیان تضادات کو نمایاں کرنا۔
داستانوی فضا: وہ ماحول جو کہانی یا ناول میں غیر معمولی یا خیالی واقعات کے ذریعے پیدا کیا جائے۔
کرداروں کی ارتقا: کہانی کے دوران کرداروں کی نفسیاتی یا عملی تبدیلیاں۔
بیانیہ وحدت: کہانی میں ایک ہی انداز اور مربوط خیالات کا تسلسل۔
مرکزی خیال: کہانی یا ناول کا بنیادی یا مرکزی موضوع۔
ذیلی کہانی: مرکزی کہانی کے ساتھ ساتھ چلنے والی چھوٹی کہانیاں۔
کردار کشمکش: کہانی یا ناول میں کرداروں کے درمیان پیدا ہونے والا تنازع۔
ڈراما اور مکالمہ نگاری کی اصطلاحات
پردہ: ڈرامے میں ایکٹ یا سین کا اختتام۔
منظر: ڈرامے کے مختلف حصے، جن میں وقت یا جگہ کی تبدیلی واقع ہو۔
یک بابی ڈراما: ایک ہی منظر پر مبنی مختصر ڈراما۔
ذاتی مکالمہ: کردار کا اپنے آپ سے مخاطب ہونا، جو اس کے خیالات یا جذبات کو ظاہر کرتا ہے۔
ڈرامائی موڑ: کہانی میں اچانک پیدا ہونے والا نیا اور غیر متوقع رخ۔
المیہ: وہ ڈراما جس میں کہانی کا انجام دردناک یا افسوسناک ہو۔
طربیہ: ایسا ڈراما جس میں مزاح اور خوشی کے لمحات شامل ہوں۔
المیہ طربیہ: وہ ڈراما جس میں المیہ اور طربیہ عناصر کا امتزاج ہو۔
مکالماتی وحدت: ڈرامے میں مکالموں کا مربوط ہونا۔
پس منظر: ڈرامے کے کرداروں یا کہانی کی پس منظر کی وضاحت۔
تنقید اور تحقیق کی اصطلاحات
اسلوبیاتی تنقید: تخلیقات کے زبان و بیان اور اسلوب کے مطالعے پر مبنی تنقید۔
نظریاتی تنقید: کسی خاص نظریے یا فلسفے کی روشنی میں تخلیق کا جائزہ لینا۔
مابعد نوآبادیاتی تنقید: نوآبادیاتی اثرات اور ان کے بعد کے مسائل پر مبنی ادب کا مطالعہ۔
مارکسی تنقید: سماجی طبقاتی نظام اور معاشی مسائل کی بنیاد پر ادب کا جائزہ لینا۔
نسائی تنقید: ادب میں عورتوں کے کردار، مسائل، اور حقوق پر توجہ مرکوز کرنا۔
بین الثقافتی تنقید: مختلف ثقافتوں کے ادب کے درمیان روابط اور فرق کا مطالعہ۔
اساطیری تنقید: ادب میں موجود دیومالائی عناصر کا تجزیہ۔
ادبی اشاریت: کسی متن میں دوسرے متن یا تخلیق کے حوالے کو تلاش کرنا۔
ادبی تاریخی تنقید: ادب کو اس کے تاریخی سیاق و سباق میں پرکھنا۔
نفسیاتی تنقید: ادب میں کرداروں کے نفسیاتی پہلوؤں اور مصنف کے شعوری و لاشعوری خیالات کا تجزیہ۔
اردو ادب کے عمومی رجحانات
ادب برائے انقلاب: وہ ادب جو کسی بڑی تبدیلی یا انقلاب کو فروغ دینے کے لیے لکھا جائے۔
عوامی ادب: وہ ادب جو عوامی مسائل اور زبان کو مرکز بنائے۔
دیہی ادب: وہ تخلیقات جو دیہاتی زندگی اور اس کے مسائل کو پیش کرتی ہیں۔
شہری ادب: شہری زندگی کے مسائل، ماحول اور تعلقات پر مبنی تخلیقات۔
مزاحیہ ادب: وہ تحریریں جو مزاح یا طنز کے ذریعے قارئین کو محظوظ کریں۔
واقعاتی ادب: کسی تاریخی یا حقیقی واقعے کو ادبی انداز میں بیان کرنا۔
تصوفی ادب: روحانیت، عشق حقیقی، اور معرفت الٰہی پر مبنی ادب۔
مظلومانہ ادب: وہ ادب جو محروم یا مظلوم طبقے کے جذبات اور مسائل کو اجاگر کرے۔
یہ اصطلاحات اردو ادب کو ایک جامع انداز میں سمجھنے اور اس کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کرنے کے لیے مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ ان کے ذریعے تخلیقی، تحقیقی، اور تنقیدی کاموں کو بہتر انداز میں پرکھا جا سکتا ہے۔
شعری جمالیات اور تکنیکی اصطلاحات
مجازی عشق: وہ شاعری جو ظاہری یا انسانی عشق پر مبنی ہو اور حقیقی عشق (عشق الٰہی) کی طرف اشارہ کرے۔
استعاریہ: اشعار میں لفظ یا خیال کا غیر معمولی اور علامتی استعمال۔
مرثیہ: کسی کے انتقال یا سانحہ پر لکھا جانے والا المیہ کلام۔
مناجات: اللہ تعالیٰ سے دعا یا راز و نیاز پر مبنی شاعری۔
رباعی: چار مصرعوں پر مشتمل شاعری، جس میں پہلا، دوسرا، اور چوتھا مصرع ہم قافیہ ہوتا ہے۔
منظومہ: ایسی نظم یا شاعری جو کسی خاص موضوع پر لکھی گئی ہو۔
مصرعہ طرح: وہ مصرع جو مشاعرے میں شاعری کے لیے معیار یا مثال کے طور پر دیا جائے۔
قافیہ پیمائی: اشعار میں قافیہ بندی کے اصولوں کا التزام۔
شاہکار: وہ کلام جو اعلیٰ درجے کی ادبی یا فنی تخلیق ہو۔
محاکات: شاعری یا نثر میں کسی چیز یا حالت کی حقیقت کے قریب نقل۔
کہانی، افسانے، اور ناول کی اصطلاحات
ماحول نگاری: کہانی یا ناول میں کرداروں کے گرد موجود ماحول کا تفصیلی بیان۔
وقت کی وحدت: کہانی میں وقت کے تسلسل یا محدودیت کا خیال۔
موضوع کی وحدت: کہانی یا افسانے میں ایک ہی مرکزی خیال پر زور دینا۔
آغاز: کہانی کا ابتدائی حصہ، جس میں کردار، ماحول، اور مسئلہ متعارف کروایا جاتا ہے۔
عروج: کہانی کا وہ حصہ جہاں تنازع شدت اختیار کرتا ہے۔
کلائمکس: کہانی کا نقطہ عروج یا فیصلہ کن موڑ۔
انجام: کہانی کا آخری حصہ، جس میں تمام تنازعات حل ہو جاتے ہیں۔
پلاٹ: کہانی یا ناول کا ترتیب وار اور مربوط ڈھانچہ۔
کردار نگاری: کہانی یا ناول میں کرداروں کی خصوصیات کا تفصیلی بیان۔
رمزیہ کہانی: کہانی جس میں علامتوں کے ذریعے گہرے یا فلسفیانہ خیالات پیش کیے جائیں۔
ڈراما اور تھیٹر کی اضافی اصطلاحات
ڈرامائی وحدتیں: ڈراما کے وہ اصول جو وقت، جگہ، اور عمل کی وحدت کو قائم رکھتے ہیں۔
تمثیل: ڈراما یا کہانی جو کسی اخلاقی سبق یا فلسفے کو بیان کرے۔
اشاراتی مکالمہ: ڈرامے میں وہ مکالمے جو کسی اہم واقعے یا راز کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
مابعد المیہ: وہ ڈراما جو المیے کے بعد کی زندگی یا جذبات کو پیش کرے۔
ڈرامائی تنازع: ڈرامے کے کرداروں یا واقعات کے درمیان پیدا ہونے والا کشمکش۔
پیش منظر: کہانی کے واقعات کے پس منظر میں دی جانے والی معلومات۔
متوازی کہانی: ڈرامے یا کہانی میں دو الگ مگر جڑے ہوئے پلاٹ۔
ڈرامائی مزاح: ڈرامے میں شامل ہلکا پھلکا مزاح، جو سنجیدہ ماحول کو متوازن رکھے۔
سین کی تبدیلی: وقت یا جگہ کے ساتھ کہانی کے منظر کی تبدیلی۔
آڈیئنز کی شمولیت: ڈرامے میں ناظرین کے جذبات یا سوچ کو براہ راست مخاطب کرنا۔
ادبی تنقید اور تجزیہ کی جدید اصطلاحات
ساختیاتی تجزیہ: ادب کے اندرونی ڈھانچے کا تجزیہ۔
مابعد نوآبادیاتی مطالعہ: نوآبادیاتی اور آزادی کے بعد کے ادبی اثرات کا جائزہ۔
مابعد جدیدیت: ادب میں روایتی اصولوں کو توڑ کر نئے اور متنوع خیالات کو اپنانا۔
مخالف تنقید: وہ تنقید جو ادب کی عمومی تشریح کو چیلنج کرے۔
ادبی ماخذ: کسی تخلیق کے پیچھے موجود خیالات یا حوالہ جات۔
معنی کی کثرت: کسی ادبی تخلیق میں متعدد مفہوم یا تفاسیر کا امکان۔
شعوری تجزیہ: مصنف کے شعوری اور لاشعوری خیالات کا مطالعہ۔
مابعد ساختیاتی رجحان: ادب کے معنی کی غیریقینی اور مختلف تعبیرات۔
بیانیہ اصول: کہانی کے بیان کے لیے اپنائے جانے والے اسلوب اور اصول۔
مابعد حقیقت نگاری: حقیقت کی روایتی تعریف کو توڑنے اور نئے انداز میں پیش کرنے کی کوشش۔
اردو ادب کے عصری رجحانات
عورت کی آزادی کا ادب: وہ تخلیقات جو عورتوں کے حقوق اور آزادی کو اجاگر کریں۔
ماحولیاتی ادب: وہ ادب جو ماحولیاتی مسائل اور قدرتی وسائل کی حفاظت پر توجہ دے۔
صنفی مساوات کا ادب: وہ تحریریں جو جنس کی بنیاد پر برابری کی بات کریں۔
بے وطن ادب: ہجرت یا جلاوطنی کے تجربات پر مبنی تخلیقات۔
جدید شہری ادب: شہروں کی جدید زندگی، مسائل، اور تعلقات پر مبنی ادب۔
عصری المیہ: موجودہ دور کے اہم مسائل کو المیہ انداز میں پیش کرنا۔
ادب برائے انسانیت: وہ تحریریں جو انسانیت کی بھلائی اور حقوق کو ترجیح دیں۔
اقلیتی ادب: اقلیتوں کے مسائل اور تجربات کو بیان کرنے والا ادب۔
ادب برائے تنہائی: موجودہ معاشرتی تنہائی اور اس کے اثرات پر مبنی ادب۔
رواں اردو: وہ ادب جو جدید اور آسان زبان میں لکھا گیا ہو، تاکہ عوام کے قریب ہو۔
یہ اصطلاحات اردو ادب کو مزید گہرائی اور جامعیت کے ساتھ سمجھنے میں مدد دیتی ہیں۔ ان کے ذریعے مختلف اصناف، رجحانات، اور عصری موضوعات کو بہتر انداز میں بیان کیا جا سکتا ہے۔