اردو ادب میں برطانوی شخصیات کا ذکر بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ برطانوی دور حکومت کے دوران اردو زبان و ادب پر ان کے اثرات پڑے۔ کچھ اہم برطانوی شخصیات جو اردو ادب کے حوالے سے مشہور ہیں:

    جان گلکرسٹ (John Borthwick Gilchrist):

    جان گلکرسٹ برطانوی ہند میں اردو زبان کے مطالعے اور ترویج میں اہم کردار ادا کرنے والے شخص تھے۔ انہوں نے اردو زبان کی لغت، گرامر اور دیگر تعلیمی مواد تیار کیے، جن میں “A Dictionary of English and Hindustani” اور “A Grammar of the Hindoostanee Language” شامل ہیں۔ ان کی کوششوں نے اردو زبان کی ترقی اور تعلیمی میدان میں اس کی قبولیت کو بہت فروغ دیا۔

    گارساں دتاسی (Garcin de Tassy):

    گارساں دتاسی فرانس کے مستشرق اور اردو ادب کے محقق تھے، مگر ان کا ذکر اس لیے کیا جاتا ہے کہ ان کا کام برطانوی دور میں اردو زبان کے حوالے سے اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے اردو شاعری اور نثر کے کئی پہلوؤں پر تحقیق کی اور اردو ادب کو مغربی دنیا میں متعارف کرایا۔

    ڈاکٹر جی. ڈبلیو. لٹنر (G. W. Leitner):

    ڈاکٹر لٹنر ایک اور اہم برطانوی مستشرق تھے جنہوں نے اردو زبان اور ادب کے مطالعے میں قابل قدر کام کیا۔ وہ کئی زبانوں کے ماہر تھے اور انہوں نے اردو سمیت متعدد زبانوں پر تحقیقات کیں۔

    سر رالف رسل (Ralph Russell):

    سر رالف رسل ایک برطانوی ادیب اور محقق تھے جو اردو ادب کی تدریس اور تحقیق میں بہت مشہور ہیں۔ انہوں نے فیض احمد فیض، میرزا غالب، اور دیگر اہم اردو شعرا کے کاموں پر انگریزی میں تبصرے اور ترجمے کیے، جس سے ان شعرا کا کام مغربی دنیا میں پہنچا۔

یہ چند اہم شخصیات ہیں جنہوں نے اردو ادب کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی کوششوں کی بدولت اردو زبان کو عالمی سطح پر پہچان ملی اور اس کے علمی خزانے میں اضافہ ہوا۔

اردو ادب کی جاپانی شخصیات

پروفیسر اسادا یوٹاکا

پروفیسر اسادا یوٹاکا ٹوکیو یونیورسٹی آف فارن لینگویجز میں 1981 میں شامل ہوئے۔ وہ آگے چل کر صدر شعبہ اردو کے مقام کو پہنچے۔

مطبوعات

منتخب اردو ادب

فسادات کا ادب

خواتین کا ادب

طلبہ کے لیے کچھ درسی کتب

پروفیسر سو یامانے

پروفیسر سو یامانے ایک محب اردو اور محب پاکستان شخص کی حیثیت سے شہر ت رکھتے ہیں۔ وہ پاکستان کی پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے مکمل کرچکے ہیں۔ وہ اردو زبان میں مہارت کے ساتھ ساتھ پنجابی میں بھی روانی سے گفتگو کرسکتے ہیں۔

پروفیسرسوزوکی تاکیشی

سوزوکی تاکیشی (鈴木斌؟، 1932–2005) پروفیسرسوزوکی تاکیشی ٹوکیو یونیورسٹی آف فارن لینگویجز میں پروفیسر گا مو رے ایچی کے شاگرد کے طور پر اردو میں تعلیم حاصل کی۔ انھوں نے اپنے مادرعلمی ہی کے تدریسی عملے کے حصے کے طور پر 1963 میں شمولیت اختیار کیاور اردو پڑھاتے رہے۔

پروفیسر ٹی متسومورا

پروفیسر ٹی متسومورا جاپان کی اوساکا یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے صدر کے عہدے پر فائز ہوئے ہیں۔

متسومورا نے سر سید احمد خان، الطاف حسین حالی اور محمد اقبال مقالات لکھے ہیں۔متسومورا نے ولی دکنی، میر تقی میر، خواجہ میر درد اور امام بخش ناسخ کے کلام کا ترجمہ کیا۔

پروفیسرکینساکو مامیا

پروفیسرکینساکو مامیا (Kensaku Mamiya) اوساکا یونیورسٹی کے پروفیسر ہیں۔ وہ اردو کے ساتھ ساتھ سندھی زبان میں اچھا خاصا عبور رکھتے ہیں۔مامیا نے لسانیاتِ پاکستان اور یہاں کی زبانوں کی تحریکوں پر کافی مقالات لکھے ہیں۔مامیا انٹرنیٹ کے ذریعے اردو تعلیم کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں

پروفیسر گا مو رے ایچی

پروفیسر گا مو رے ایچی ٹوکیو اسکول آف فارن اسٹڈیز سے 1923ء میں فارغ التحصیل ہوئے جسے آگے چل کر ٹوکیو یونیورسٹی آف فارن لینگویجز کا درجہ حاصل ہوا۔ وہ جاپان میں اردو پڑھانے والے پہلے شخص تھے اور اسی سلسلے میں انھیں 1934ء میں پروفیسر کا درجہ حاصل ہوا۔ اردو زبان کے تئیں ان کی خدمات کی بنا پر انھیں جاپان کا “باباے اردو” کہا جاتا ہے۔

پروفیسر ہیروجی کاتاؤکا

پروفیسر ہیروجی کاتاؤکا (جاپانی:片岡弘次، پیدائش 1941) دائتوبُنکا یونیورسٹی میں ڈین فیکلٹی آف انٹرنیشنل ری لیشنس اور ناظم انسٹی ٹیوٹ آف کنٹیمپوریری اسٹڈیز کے عہدے پر فائز ہیں۔ وہ پروفیسر سوزوکی تاکیشی کے شاگرد رہ چکے ہیں۔

پروفیسر ہیروشی ہاگیتا

پروفیسر ہیروشی ہاگیتا ٹوکیو یونیورسٹی آف فارن لینگویجز میں پروفیسرسوزوکی تاکیشی کے رفیق کار رہے ہیں۔ہیروشی کا سب سے بڑا کارنامہ اردو جاپانی لغت کی تکمیل اور اشاعت ہے، جس پر پروفیسرسوزوکی تاکیشی نے بہت کام کیا تھا، تاہم ان کے سانحہ اررتحال کے سبب یہ منصوبے میں رکاوٹ آچکی تھی۔

اردو ادب کی روسی شخصیات

اردو ادب کی روسی شخصیات نے اردو زبان و ادب کو روس میں متعارف کرانے اور اس کی ترویج میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ روس میں اردو ادب کے حوالے سے چند نمایاں شخصیات درج ذیل ہیں:

  1. آندرے سوبولیو

آندرے سوبولیو اردو زبان و ادب کے میدان میں ایک مشہور روسی سکالر ہیں۔ انہوں نے اردو زبان کی تدریس اور اس کے ادبی ورثے پر گہری تحقیق کی ہے۔ ان کی تحریریں اور تراجم روس میں اردو ادب کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

  1. لوڈمیلا واسیلوا

لوڈمیلا واسیلوا نے اردو شاعری اور نثر پر تحقیق کی ہے۔ انہوں نے مختلف اردو شعرا کی تخلیقات کو روسی زبان میں ترجمہ کیا ہے، جس سے روسی قارئین کو اردو ادب کی خوبصورتی سے روشناس ہونے کا موقع ملا ہے۔

  1. الیگزینڈر میلنیچینکو

الیگزینڈر میلنیچینکو نے اردو زبان اور ادب پر متعدد تحقیقی مقالات اور کتابیں لکھی ہیں۔ ان کی تحقیقات نے روسی تعلیمی اداروں میں اردو زبان کی تدریس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

  1. ویرا کوشنیر

ویرا کوشنیر بھی اردو ادب کے میدان میں ایک نمایاں شخصیت ہیں۔ انہوں نے اردو کہانیوں اور ناولوں کا روسی زبان میں ترجمہ کیا ہے اور اردو ادب کی خوبصورتی کو روسی قارئین تک پہنچایا ہے۔

  1. نتالیہ پرشینا

نتالیہ پرشینا نے اردو ادب کے مختلف پہلوؤں پر گہری تحقیق کی ہے اور ان کی تحقیقات نے اردو ادب کی روس میں مقبولیت میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے مختلف اردو ادبی موضوعات پر مقالات اور کتابیں لکھیں ہیں۔

  1. الیکسی میخائیلوف

الیکسی میخائیلوف اردو زبان و ادب کے ایک اہم محقق ہیں۔ انہوں نے اردو زبان کی تعلیم اور ادب کی تدریس کے حوالے سے کئی قابل قدر کام کیے ہیں۔

یہ روسی شخصیات اردو ادب کی ترویج و اشاعت میں نمایاں رہی ہیں اور انہوں نے اردو زبان کے روسی طلباء اور محققین کے لیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ ان کی کاوشوں کی بدولت اردو ادب کا دائرہ وسیع ہوا ہے اور روسی عوام بھی اردو ادب کی خوبصورتی سے مستفید ہو رہے ہیں۔

اردو ادب کی فرانسیسی شخصیات

اردو ادب میں فرانسیسی شخصیات کی شمولیت کا ایک منفرد اور دلچسپ پہلو ہے۔ یہاں کچھ اہم فرانسیسی شخصیات کا تذکرہ کیا جا رہا ہے جنہوں نے اردو ادب پر اثر ڈالا یا اس سے متاثر ہوئیں:

  1. آنری ہاؤربین (Henri Hauréau)

آنری ہاؤربین فرانس کے مشہور مشرقی علوم کے ماہر تھے جنہوں نے اردو اور فارسی ادب پر کافی کام کیا۔ انہوں نے اردو زبان کے ادبی ذخیرے کو مغربی دنیا تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

  1. گارسان د تاسی (Garcin de Tassy)

گارسان د تاسی کو اردو ادب کے مطالعے کے لیے ایک اہم شخصیت مانا جاتا ہے۔ انہوں نے اردو زبان اور ادب کی تاریخ پر کام کیا اور اسے فرانس میں متعارف کروایا۔ ان کی تصنیف “Histoire de la littérature Hindouie et Hindoustanie” اردو ادب کی ایک اہم تاریخی دستاویز ہے۔

  1. فرانسس ڈبلیو. پراچاٹ (Francis W. Pritchett)

اگرچہ فرانسس ڈبلیو. پراچاٹ امریکی ادیب ہیں، ان کا ذکر کرنا اس لیے ضروری ہے کیونکہ انہوں نے فرانسیسی اور دیگر مغربی سکالرز کے ساتھ مل کر اردو ادب کی مختلف جہات پر کام کیا۔ ان کی کتابیں اور ترجمے اردو ادب کو مغرب میں پھیلانے میں مددگار ثابت ہوئے۔

  1. لویس رینیو (Louis Renou)

لویس رینیو ایک معروف فرانسیسی انڈولوجسٹ تھے جنہوں نے اردو اور ہندی ادب پر گہرے تحقیقی کام کیے۔ ان کی تحقیقات اور مقالات نے اردو ادب کی بین الاقوامی سطح پر شناخت بنانے میں مدد دی۔

  1. ایٹیئن لاموٹ (Étienne Lamotte)

ایٹیئن لاموٹ ایک اور اہم فرانسیسی سکالر تھے جو مشرقی ادب، خاص طور پر اردو اور فارسی ادب، پر کام کرتے تھے۔ ان کی تصانیف اور تراجم اردو ادب کو مغربی قارئین تک پہنچانے میں معاون ثابت ہوئے۔

  1. ژول بواسیو (Jules Bloch)

ژول بواسیو ایک مشہور فرانسیسی لسانی ماہر تھے جنہوں نے اردو زبان اور اس کے ادبی آثار پر تحقیق کی۔ ان کی تحقیقات نے اردو ادب کو مزید گہرائی میں سمجھنے میں مدد دی۔

یہ چند فرانسیسی شخصیات ہیں جنہوں نے اردو ادب کے میدان میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ ان کی کوششوں سے اردو ادب کی خوبصورتی اور تنوع دنیا کے مختلف گوشوں تک پہنچا۔

اردو ادب کی چینی شخصیات

ژانگ شِکْسُوآن جنھوں نے اردو شاعرانہ تخلص انتخاب عالم اختیار کیا تھا، چین کے شانکسی صوبے سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ ماہنامہ چائنا پِکٹوریل اردو سے 1960ء سے لے کر 1999ء تک جڑے رہے۔ یہ ایک المیہ رہا کہ یہ ماہنامہ ان کے وظیفہ حسنِ خدمت پر سبکدوس ہونے کے ساتھ ہی ختم ہو گیا۔

شاعری کا آغاز

انتخاب عالم نے اپنی شاعری کا آغاز 1979ء میں کیا۔ ان کی پہلی نظم میں انھوں نے ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دیے جانے پر اپنے رنج کا اظہار کیا۔ اردو سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہوئے انتخاب عالم نے یہ شعر لکھا:

” غالباََ  چینی   سے بھی شیریں ہے اردو دیکھیے

چین کا عالمؔ بھی اب اس میں غزل خواں ہو گیا “

یونگ وانگ لیو ا(شیدا چینی)

شیدا چینی (1931-2015) چینی نژاد اردو شاعر یونگ وانگ لیو کا تخلص تھا۔ وہ پیشے سے دندان ساز تھے مگر اردو شاعری کا بڑا ذوق رکھتے تھے-

شیدا کی پیدائش ایک غریب چینی نژاد خاندان میں 1931ء میں کولکاتا شہر(اس زمانے میں کلکتہ) میں ہوئی تھی۔ تلاش روزگار میں ان کے والدین جمشید پور آ گئے۔ شدید غریبی کی وجہ سے لوئی کا داخلہ ایک اردو ذریعۂ تعلیم کے اسکول میں کیا گیا۔

1946 میں ڈھاکہ جاری ہونے والے اردو رسالے ندا نے شیدا پہلی نظم شائع کی۔ اس کے بعد سے وہ مسلسل شاعری کرتے گئے اور کئی مشاعروں میں بھی حصہ لیتے رہے۔